اسلامی نام
اسمِ جلالت یا اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات پر رکھے گئے نام کے ساتھ ’عبد‘ کی اضافت لازم ہے
لفظی اور معنوی اعتبار سے یہ دونوں نام نامناسب ہیں۔ ان کی بجائے انبیاء کرام یا صحابہ کرام کے ناموں میں سے کوئی نام یا بامعنی نام رکھنا بہتر ہے
یہ غرور و تکبر اور غیرمفید اناج کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے، اِس لیے یہ نام نہ رکھا جائے, اسلام نے بامعنی اور اچھا نام رکھنے کا حکم دیا ہے
محمد براق نام رکھنے میں کوئی شرعی قباحت تو نہیں ہے تاہم یہ غیر مانوس نام ہے
’شَرجَب‘ اسمِ صفات ہے، جس کا معنٰی ’دراز قد‘ یا ’طویل القامت‘ ہے، یہ نام رکھنے میں حرج نہیں ہے
یہ اسم ’آصِف‘ اور ’آصَف‘ دونوں طرح سے بولا اور پڑھا جاتا ہے، اور یہ دونوں ہی طرح درست ہے۔ یہ لفظ اصلاً عبرانی زبان کا ہے، اردو میں اس کے معنیٰ منتظم یا جمع کرنے والے کے ہیں
اگر واقعی اس کا معنیٰ ’چاند کا نور‘ ہے پھر یہ نام رکھا جاسکتا ہے