جواب:
عقیدہ ’عقد‘ سے ہے جس کے معنی گرہ باندھنے کے ہیں۔
ڈاکٹر ابراہیم انیس، المعجم الوسیط، 2 : 614
اس سے مراد کسی شے کی ایسی تصدیق ہے جس میں کوئی شک نہ ہو۔ عقیدہ کو ایمان کے مفہوم میں بھی لیا جاتا ہے، اس سے مراد ان حقائق کی بلا شک و شبہ تصدیق کرنا ہے جن کی تعلیم اللہ رب العزت نے بواسطۂ رسالت ہمیں عطا فرمائی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔