جواب:
عربی میں اسے ’مرتدا‘ بولا جائے گا اور اردو میں ’مرتذا‘۔ عربی میں حرف ِ ضاد اپنے مخرج اور صفات کے اعتبار سے خالص ذال اور دال دونوں سے بالکل جدا ایک مستقل حرف ہے۔ اہلِ عرب ضاد کو دال اور ذال کی درمیانی آواز میں ادا کرتے ہیں۔ قرآن و حدیث اور نماز میں اس لفظ کو عربی تلفظ کے مطابق پڑھا جائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔