جواب:
اگر ماہر معالج، عورت کی صحت کے پیشِ نظر فیصلہ کریں کہ مزید بچوں کی پیدائش کی صورت میں اسے بہت زيادہ کمزوری ہوجائے گی یا عورت کے بیمار ہونے کا خدشہ ظاہر کریں یا حمل و ولادت کی وجہ سے عورت کی جان جانے کا خطرہ ہو تو زن و شوہر کی رضامندی سے مستقل نس بندی بھی جائز ہے۔ اس کی وضاحت ہم نے آپ کے گزشتہ سوال ’نل بندی (عورتوں کا آپریشن) کروانا کیسا ہے؟‘ میں کر دی تھی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔