جواب:
: سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کچھ بھی کھانا پینا جائز نہیں کیونکہ سحری کا وقت رات کے آخری نصف سے شروع ہوتا ہے اور صبح صادق سے چند لمحے قبل تک باقی رہتا ہے۔ حضرت زید بن ثابت رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ ’’ہم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی پھر آپ نماز کے لئے اٹھے، (راوی کہتے ہیں) میں نے ان سے دریافت کی : اذان اور سحری میں کتنا وقفہ تھا (یعنی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان سے کتنی دیر قبل سحری کی تھی)؟ انہوں نے فرمایا : پچاس آیات پڑھنے کے برابر۔
بخاری، الصحيح، کتاب الصوم، باب قدر کم بين السحور و صلاة الفجر، 2 : 678، رقم : 1821
جمھور فقھاء کے نزديک اگر صبح صادق ہونے ميں شک ہو تو کھا پی سکتے ہيں، ليکن جب صبح صادق کا يقين ہو جائے تو رک جانا ضروری ہے۔ ہاں اگر کوئی کھا رہا ہے اور اذانِ فجر شروع ہوگئی ہے تو بقدرِ ضرورت کھانے کی اجازت ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔