جواب:
شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کی یادیں محفوظ کرنے کے لیے فلم بنانا جائز ہے۔ یہ دورِ حاضر کی یہ ایک سہولت ہے جس سے فائدہ اٹھانے میں کوئی قباحت نہیں۔ اگر خاندان کے افراد مہذب انداز میں ویڈیو بنوائیں، لڑکیاں باپردہ ہوں اور نامحرم خواتین و حضرات کا اختلاط نہ ہو تو فلم بنانے میں کوئی حرج نہیں۔ اس کے برعکس اگر فحش لباس زیبِ تن کیے ہوئے مرد و خواتین مخلوط تقریب میں ہوں تو ایسی تقریب کی نہ صرف فلم بنانا غیرشرعی ہے بلکہ ایسی تقریبات میں شریک ہونا بھی اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اس لیے شرعی حدود اور تہذیبی اقدار میں رہتے ہوئے تقریبات کا انعقاد کرنا اور ان کی فلم بنانا جائز ہے۔ اگر کلام فحش نہ ہو تو ان یادگاری فلموں میں موسیقی شامل کرنا بھی جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔