روزے میں ماہواری سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے، چاہے غروب آفتاب سے چند لمحہ قبل ہی خون آنا شروع ہو۔
روزہ بدنی عبادت اور غیرتقسیم پذیر ہے۔ اس لیے یہ قصر نہیں ہوتا کہ آدھا دن روزہ لیا جائے اور آدھا دن گزرنے پر کھول لیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے سفر میں روزہ کی رخصت دی ہے
رمضان المبارک میں شیطانوں کا جکڑ دیا جانا اس امر سے کنایہ ہے کہ شیطان لوگوں کو بہکانے سے باز رہتے ہیں اور اہل ایمان ان کے وسوسے قبول نہیں کرتے
سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کچھ بھی کھانا پینا جائز نہیں کیونکہ سحری کا وقت رات کے آخری نصف سے شروع ہوتا ہے اور صبح صادق سے چند لمحے قبل تک باقی رہتا ہے
سحری میں تاخیر اور افطاری جلدی کرنا سنت مؤکدہ ہے۔ نبی اکرم ﷺ کا عمر بھر یہ معمول رہا ہے کہ آپ ﷺ سحری میں تاخیر اور افطاری جلدی فرماتے تھے۔
زبردستی روزہ دار کے منہ میں کوئی چیز ڈالنا، روزہ یاد تھا مگر کلی کرتے وقت بِلا قصد حلق میں پانی اتر گیا وغیرہ جیسے امور میں روزہ کی قضاء ہے، کفارہ نہیں۔
اگر حاملہ عورت کو روزہ رکھنے کی وجہ سے کسی قسم کے نقصان یا حمل کو نقصان پہنچنے کا خوف ہو تو ایسی صورت میں حاملہ عورت پر روزہ فرض نہیں ہے
وقت کی قلت کے باعث اگر فوری طور پر غسل کرنا ممکن نہ ہو تو حالتِ جنابت میں سحری کرنا جائز ہے۔ غسلِ جنابت میں بِلا وجہ تاخیر کرنا درست نہیں
سحری کرنا عبادت اور باعثِ برکت و ثواب ہے، البتہ اگر کوئی شخص سحری کے وقت بیدار نہیں ہوسکا یا با امرِ مجبوری سحری کا اہتمام نہیں کر سکا تو سحری کھائے بغیر بھی روزہ رکھ سکتا ہے
روزے کے مقاصد میں تقوی کا حصول، نعمت کا شکر ادا کرنے پر آمادگی، نفس کو مغلوب کرنا اور شہوت کو کم کرنا، مساکین پر شفقت و مہربانی اور بذریعہ روزہ اللہ تعالیٰ سے خاص اجر کا حصول شامل ہیں۔