جواب:
اضافی بال یعنی چہرے کی ہڈی کے اوپر جو بال ہوتے ہیں کٹوانا جائز ہے۔ اسی طرح جو
بال گردن پر داڑھی کے نیچے ہوں ان کا کٹوانا بھی جائز ہے۔
فتاوی عالمگیری میں لکھا ہے
عن ابي يوسف رحمه الله لاباس بذالک وشعر وجهه.
(عالمگيری، 5 / 358)
حضرت ابو یوسف سے مروی ہے کہ گلے سے بال کٹوانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اسی طرح چہرے سے اضافی بال کٹوانے میں حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔