جواب:
دوبارہ نکاح کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب بیوی کو طلاق بائن ہو۔ جب یہ نہ ہو تو
پہلا نکاح برقرار ہے دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں۔
اگر کسی شخص کو شک ہو کہ اس نے بیوی کو کچھ ایسے کلمات کہے ہیں جو موجب طلاق بائن ہیں تو پھر دوبارہ نکاح لازمی ہے، ورنہ نہیں۔
طلاق بائن کنایہ الفاظ سے واقع ہوجاتی ہے یعنی جب شوہر صریح لفظ طلاق استعمال نہ کرے بلکہ یوں کہے اپنے باپ کے گھر چلی جا، دفع ہو جا یا مجھے تیری ضرورت نہیں ہے وغیرہ وغیرہ۔ اگر نیت طلاق کی ہو تو طلاق ہو جائے گی اور اگر نیت طلاق کی نہیں تھی تو طلاق نہیں ہوگی۔کنایہ الفاظ کا دار و مدار نیت پر ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔