جواب:
بنک میں چوکیدار ، چائے بنانے والے، صفائی کرنے والے دیگر ایسے اشخاص جنکا تعلق حساب کتاب سے نہیں ہے تو ایسے لوگوں کی نوکری جائز ہے۔
اسلیے کہ حدیث پاک میں جو مذمت آتی ہے وہ مندرجہ ذیل قسم کے لوگ ہیں۔
لکھنے والا، گواہی دینے والا، سود دینے والا اور لینے والا۔ باقی بامر مجبوری کہ اور کوئی روزگار نہیں تو کر سکتا ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ ضرور بہ ضرور متبادل حلال روزگار کی تلاش جاری رکھیں اگر کسی دوسری جگہ نوکری مل سکتی ہے تو پھر بنک نوکری جائز نہیں ہے۔ PLS اکاونٹ جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔