جواب:
یہ طریقہ جائز ہے لیکن یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ کسی کی حق تلفی نہ ہو اور سب
برابر برابر رقوم جمع کریں۔
باقی اس میں یہ شرط نہ ہو کہ اس کو ضروری عمرے پر جانا ہوگا بلکہ اگر اور کوئی کام اس سے زیادہ ضروری ہو مثلاً اگر قرض ادا کرنا ہے تو پہلے قرض ادا کریں بعد میں اگر رقم بچ جاتی ہے تو عمرہ کر لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔