جواب:
پاکستانی قانون کے مطابق دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی اجازت لینا ضروری ہے، آپ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر نکاح کر کے قانوناً جرم کیا ہے۔ اگر وہ عدالت میں اس معاملے کا مقدمہ کرتی ہے تو آپ کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اگر آپ کی پہلی بیوی ازدواجی حیثیت سے آپ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی تو شرعاً و قانوناً اسے علیحدگی کا مطالبہ کرنے کا حق ہے۔ قرآنِ مجید نے ازدواجی زندگی کے حوالے سے جو احکام بیان فرمائے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ اچھے انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ رہو اور اگر اچھے طریقے ساتھ رہنا ممکن نہیں تو بھلائی کے ساتھ علیحدہ ہو جاؤ۔
اولاً آپ پہلی بیوی کو منانے کی کوشش کریں اور اس کے ازدواجی حقوق کی ادائیگی کو یقینی بنائیں، اگر اس کے باوجود وہ علیحدہ کی خواہاں ہے تو معاملہ عدالتوں میں لے جانے کی بجائے خاندان کے افراد کو بلاکر حل کرلیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔