کیا روزہ موٹاپے میں کمی کا باعث بنتا ہے؟


سوال نمبر:584
کیا روزہ موٹاپے میں کمی کا باعث بنتا ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 11 فروری 2011ء

زمرہ: روزہ

جواب:

جی ہاں! روزہ موٹاپے میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ بشرطیکہ اس حکم خداوندی کو یاد رکھا جائے۔

کُلُوْا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوْ.

 الاعراف، 8 :  31

’’کھاؤ اور پیو اور حد سے زیادہ خرچ نہ کرو۔‘‘

اس آیتِ قرآنی میں تلقین کی گئی ہے کہ کھانے پینے میں زیادتی نہ کرو موٹا شخص سحری اور افطاری کے اوقات میں اس بات پر عمل کرے تو یقینا موٹاپے پر قابو پا سکتا ہے۔ انسانی جسم میں اگر چربی یا روغنی خلیات مقدار اور جسامت میں بڑھ جائیں تو موٹاپا لاحق ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کے خون میں Fattyacid اور مختلف قسم کے چربیلے اجزاء Cholestrol اور Triacylglycrel میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

ایسے لوگ خواہ غذا لیں یا نہ لیں ایک بار مرض آجائے تو اس سے نجات مشکل ہو جاتی ہے۔ بلکہ بسیار خوری دوسرے امراض کو دعوت دیتی ہے۔ اسی لئے موٹاپا کو ام الامراض کہا جاتا ہے لہٰذا شحمی خلیوں (  adipose Cells) کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس کا بہترین ذریعہ روزہ ہے اور مسلسل روزے رکھنے کے لئے ماہ رمضان ایک ریفرشر کورس یعنی تربیت کا مہینہ ہے۔ جس میں جملہ معمولات زندگی میں یکسر تبدیلی آجاتی ہے۔ روزہ نہ صرف خواہشاتِ نفس بلکہ بھوک اور پیاس میں صبر کی بھی تلقین کرتا ہے۔ لہٰذا ماہِ صیام میں انسان اپنی خواہشات کو قابو میں رکھتے ہوئے غذائی معاملہ میں اپنے آپ کو ایک ایسے تربیتی مرحلے سے گزارتا ہے جس سے انسانی Lipostat میں ایک امید افزا مستقل تبدیلی رونما ہو جاتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔