جواب:
جب حقدار کو صدقہ دیا جاتا ہے تو صدقہ وصول کرنے کے بعد وہ اس کا مالک بن جاتا ہے، اور اسے حقِ تصرف حاصل ہو جاتا ہے، اس کی مرضی ہے چاہے تو اپنی ضرورت پر صَرف کرے یا راہِ خدا میں دے۔ اگر انہی پیسوں سے وہ جانور خرید کر قربانی کرے تو بھی حرج نہیں، کیونکہ صدقہ کے پیسوں سے قربانی خریدنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔