جواب:
بسیار کوشش کے باوجود لفظ ’ارحان‘ کی اصل اردو، عربی یا فارسی لغت میں نہیں ملی، اس لیے ہم اس کا معنیٰ بتانے سے قاصر ہیں۔
دوسرا لفظ ’ارھان‘ رہن کی جمع ہے، رہن گروی رکھی ہوئی شئے کو کہتے ہیں۔ یہ لفظ بھی کسی کا نام رکھنے کے لیے بہتر نہیں، ہماری رائے میں لفظی اور معنوی اعتبار سے یہ دونوں نام نامناسب ہیں۔ ان کی بجائے انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا بامعنی نام رکھنا بہتر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔