جواب:
انسان کے اعضائے جسمانی جیسے ہاتھ، پاؤں، آنکھ، کان، ناک، دانت یا کسی اور عضو میں غیرمعتاد طور پر کوئی نقص ہو تو اسے بذریعہ علاج ٹھیک کرنا یا کرانا جائز ہے۔ اسے اللہ تعالیٰ کی تخلیق میں تغیر شمار نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کا مقصد عیب اور ضرر کو دور کرنا ہے۔ البتہ اس کے لیے ایسا طریقہء علاج اختیار کیا جائے جس میں ہلاکت یا کسی نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔ دورِ حاضر میں طب جدید نے جسمانی عیوب کو دور کرنے کے غیرمضر اور کامیاب علاج دریافت کر لیے ہیں‘ اس لیے ان سے فائدہ اٹھانے میں شرعاً کچھ حرج نہیں۔ اسی اصول کی بناء پر ٹیڑھےدانتوں کو منحنی تار (braces) سے جکڑ کر سیدھا کرنا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔