جواب:
سنتوں میں قصر نہیں بلکہ پوری پڑھی جائیں گی۔ البتہ خوف اور ایسی کسی مجبوری مثلًا گاڑی کے نکلنے کا اندیشہ وغیرہ ہو تو اس حالت میں سنتیں چھوڑ سکتا ہے۔ معاف ہیں لیکن سنت کی قصر نہیں کرسکتا۔
ائمہ ثلاثہ کے نزدیک سفر میں سنن مؤکدہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے جبکہ احناف کے نزدیک روانگی اور سفر کی حالت میں نہ پڑھے اور رخصت پر عمل کرے۔ البتہ صبح کی سنتیں پڑھ لے کیونکہ وہ واجب کے قریب ہیں اور جب حالت قیام میں ہو جیسے چند روز کے لیے کسی جگہ ٹھہرے تو سنن مؤکدات پڑھ لے۔
نووی، شرح صحيح مسلم، 2 : 383
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔