سوال نمبر:4580
السلام علیکم مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے گاؤں میں جب کوئی فوت ہو جاتا ہے تو اسے دفنانے کے بعد ان کے گھر میں لوگ تعزیت کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں جو بھی آتا ہے دعائے مغفرت کرنے کو کہتا ہے اور پھر اجتماعی دعاے مغفرت ہوتی ہے لیکن بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ دفنانے سے پہلے مرنے والے کے لیے دعائے مغفرت نہیں کرنی چاہیے نہ اکیلے نہ اجتماعی بلکہ دفنانے کے بعد کرنی چاہیے
مہربانی فرماکر درست جواب عنایت فرمائیں
شکریہ
- سائل: حافظ بلال علی قادریمقام: پاکستان
- تاریخ اشاعت: 26 دسمبر 2017ء
جواب:
جیسے زندہ کے لیے دعائے مغفرت کی جاتی ہے اسی طرح مرنے والوں کے لیے بھی دعائے مغفرت
کرنا مشروع ہے۔ تدفین سے قبل دعائے مغفرت کرنے سے قرآن و حدیث میں کہیں منع نہیں کیا
گیا۔ نمازِ جنازہ بھی دعائے مغفرت ہی ہے جو دفنانے سے پہلے کی جاتی ہے۔ اسی طرح انفرادی
یا اجتماعی دعائے مغفرت بھی جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔