جواب:
اگر سوتیلی ماں سے رضاعت (دودھ پینا) ثابت نہیں ہے تو اس کی بہن شریعت کی نظر میں آپ کی خالہ نہیں ہے‘ اس سے نکاح جائز ہے۔ جس عورت سے نکاح جائز نہیں وہ حقیقی یا رضاعی ماں کی سگی بہن یا ماں شریک بہن یا باپ شریک بہن یا دودھ شریک بہن ہے۔ شریعت کی نگاہ میں انسان پر اس کے باپ کی بیوی ہونے کی وجہ سے صرف سوتیلی ماں حرام ہوتی ہے، سوتیلی ماں کی ماں یا بہن وغیرہ حرام نہیں ہوتی۔ اس لیے اگر آپ نے شیرخوارگی کی عمر میں سوتیلی ماں کا دودھ نہیں پیا تو اس کی بہن سے نکاح جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔