جواب:
فقہائے احناف کے نزدیک فرائض کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد قرآنِ مجید کی کوئی سورت پڑھنا واجب ہے۔ چنانچہ عبدالرحمان الجزیری لکھتے ہیں:
ضم سورة إلى الفاتحة في جميع ركعات النفل والوتر والأوليين من الفرض ويكفي في أداء الواجب أقصر سورة أو ما يماثلها كثلاث آيات قصار أو آية طويلة والآيات القصار الثلاث.
نفل اور وتر کی ہر (رکعت میں) اور فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کسی اور سورۃ کا پڑھنا (واجب ہے)۔ چھوٹی سے چھوٹی سورہ یا اس کے برابر قرآنِ مجید کی آیتیں جیسے تین چھوٹی آیتیں یا ایک بڑی آیت پڑھ لینے سے واجب ادا ہو جاتا ہے۔
عبدالرحمان الجزيري، الفقه علیٰ مذاهب الاربعه، 1: 259، بيروت
اور اگر کوئی شخص سورہ فاتحہ کے بعد والی قراءت پہلی دو رکعتوں میں عمداً چھوڑ دے تو گناہگار ہوگا اور اگر بھول کر چھوڑ دے تو سجدہ سہو کرے گا۔ اس لیے اگر فرائض میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت نہیں ملائی تو سجدہ سہو کرنا ضروری ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔