جواب:
اگر شوہر نے بقائم ہوش و حواس طلاق دی ہے تو طلاق واقع ہو گئی، اس کے لیے بیوی کا سامنے یا مجلسِ طلاق میں موجود ہونا ضروری نہیں۔ جتنی بار شوہر نے طلاق دی ہے اتنی بار واقع ہو گئی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔