سوال نمبر:3877
السلام علیکم مفتی صاحب! میری عمر 33 سال ہے میں ایک 27 سالہ خاتون سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ ہم دونوں یونیورسٹی لیول تک تعلیم یافتہ ہیں۔ ہم دونوں شادی کے لیے رضامند ہیں، مگر خاتون کے والدین ابھی شادی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہم دونوں کئی بار مل چکے ہیں اور ہمارے گناہ میں مبتلاء ہونے کا امکان ہے۔ گناہ اور زنا سے بچنے کے لیے کیا ہم خفیہ نکاح کر سکتے ہیں؟ جس میں نکاح کی تمام شرائط پوری کی جائیں گی، صرف لڑکی کے والدین کو خبر نہیں ہوگی۔ اور دوسری بات کیا خفیہ نکاح کے بعد اعلانیہ نکاح کرنا جائز ہے؟
- سائل: عبداللہمقام: اسلام آباد
- تاریخ اشاعت: 09 اپریل 2016ء
جواب:
بغیر نکاح کے آپ لوگوں کا ملنا حرام ہے، اس لیے اس سے اجتناب کریں ورنہ گناہ میں
مبتلا رہیں گے۔
اولاً کوشش کریں کہ لڑکی کے گھر والے مان جائیں اور ان کی موجودگی میں نکاح ہوجائے،
یہ آپ دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر پوری کوشش کرنے کے باوجود لڑکی کے گھر والے نہیں
مانتے تو آپ اپنے گھر والوں کو شامل کر کے نکاح پڑھ لیں۔ نکاح کے لیے دو عاقل و بالغ
مردوں کا گواہ ہونا ضروری ہے ورنہ نکاح منعقد نہیں ہوگا۔ بعد میں بےشک روزانہ نکاح
پڑھتے رہیں، کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔