شوہر کا جسمانی عیب چھپا کر کیے گئے نکاح‌ کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:4810
السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ میرے شوہر کو شادی سے پہلے مرگی کا مرض لاحق تھا اور میرے والدین سے یہ بات چھپا کر شادی کی گئی۔ اب جب یہ حقیقت میرے سامنے آئی اور چونکہ میرے ازدواجی مسائل بھی بڑھ گئے ہیں اور شوہر میں اس کی فیملی کی بھی خاص دلچسپی بھی نہیں رہی۔ میں سمجھوتہ کر کے اپنے ساتھ ظلم نہیں کرسکتی۔ میں خلع لے کر کہیں اور اپنا گھر بسانا چاہتی ہوں مگر میرا شوہر طلاق پر راضی نہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میرا اب نباہ ممکن نہیں۔ اس بارے دین اسلام میرے لیے کیا راہنمائی دیتا ہے۔

  • سائل: کرن شیردلمقام: ملتان
  • تاریخ اشاعت: 13 اپریل 2018ء

زمرہ: نکاح

جواب:

اگر واقعی آپ کو دھوکے میں رکھ کر ایسے مرد سے آپ کا نکاح کیا گیا جو حقوقِ زوجیت ادا کرنے کے قابل نہیں تھا تو اولاً یہ نکاح آپ کی قبولیت و عدمِ قبولیت پر موقوف تھا۔ جب حقیقت آپ کو معلوم ہوئی تو آپ کو حق تھا کہ آپ اُسی وقت نکاح کو مسترد کر کے اس سے آزاد ہو سکتی تھیں۔ بہرحال اب آپ عدالت میں تنسیخِ نکاح کی درخواست دائر کریں اور تمام تر صورتحال قاضی (جج) کے سامنے بیان کریں۔ اگر آپ کا دعویٰ ثابت ہو جاتا ہے تو عدالت آپ کا نکاح منسوخ کر دے گی، یہ تنسیخِ نکاح طلاق کے قائمقام ہوگا جس کے بعد شوہر سے طلاق لینے کی ضرورت نہیں۔ تنسیخِ نکاح کے بعد تین حیض کی عدت گراز کر آپ جہاں چاہیں نکاح کر سکتی ہیں۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:

اگر نکاح میں لڑکی یا لڑکے کے بارے غلط معلومات دی جائیں تو نکاح کا کیا حکم ہے؟

اگر عورت کے مطالبہ پر شوہر طلاق نہ دے تو طلاق کا کیا حکم ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی