فجر کی سنتیں ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:3762
السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کے اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھ رہا ہے تو وہ پہلے فرض رکعت پڑھےگا یا سنت؟ مثلاً فجر کی نماز میں وہ شخص فرض پہلے پڑھے گا یا سنت؟

  • سائل: عامرمقام: جعفرآباد، بلوچستان
  • تاریخ اشاعت: 30 جنوری 2016ء

زمرہ: نماز فجر

جواب:

جو شخص اکیلا نماز ادا کر رہا ہو وہ فرائض، سنن اور نوافل کی ترتیب کو قائم رکھے گا۔ اگر باجماعت نماز شروع ہو جائے تو پہلے سنتیں ادا کرنے کی بجائے جماعت کے ساتھ شامل ہو جانا چاہیے اور سنتیں، فرائض کے بعد ادا کر لینی چاہئیں۔ اگر کوئی شخص فجر کی سنتیں دورانِ جماعت ادا کر کے جماعت میں شامل ہو سکتا ہے تو پہلے ادا کرلے،اور اگر رہ جائیں تو سورج کے طلوع ہونے کے بعد ادا کر لے۔ حدیثِ مبارکہ ہے:

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه, عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ لَمْ يُصَلِّ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَلْيُصَلِّهِمَا.

حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو فجر کی دو رکعت کو ادا نہ کر سکے وہ طلوعِ آفتاب کے بعد ادا کر لے۔

حاکم، المستدرک علیٰ الصحيحين، 1: 408، رقم: 1015، دارالکتب العلمية، بيروت، لبنان

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری