جواب:
تیمم میں تین چیزیں فرض ہیں :
1۔ نیت کرنا کہ میں پاکی حاصل کرنے کی نیت سے تیمم کرتا / کرتی ہوں یہ لفظ زبان سے کہنے کی ضرورت نہیں دل میں ارادہ ہی کافی ہے۔ جس پر غسل فرض ہو۔ اس پر وضو کے لیے علیحدہ تیمم کی ضرورت نہیں بلکہ غسل کا تیمم ہی کافی ہے اگر کوئی شخص معذوری کی وجہ سے خود تیمم نہ کر سکتا ہو تو دوسرا شخص اسے تیمم کرا دے مگر نیت وہی شخص کرے گا جو تیمم کر رہا ہے۔
2۔ پورے منہ پر اس طرح ہاتھ پھیرنا کہ کوئی معمولی سا حصہ بھی باقی نہ رہے۔
3۔ دونوں ہاتھوں پر کہنیوں تک ہاتھ پھیرنا کہ کوئی حصہ باقی نہ رہے۔
عورتوں کو چاہیے کہ اگر وہ چوڑیاں یا زیور پہنے ہوئے ہوں تو اسے ہٹا کر تیمم کریں اور جو شخص انگوٹھی پہنے ہوئے ہو وہ بھی اسے اتاردے یا جگہ سے ہٹا کر ہاتھ پھیر لے۔
تیمم میں نیت شرط ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وضو پانی سے کیا جاتا ہے۔ پانی اپنی خلقت کے اعتبار سے پاک کرنے والا ہے اس لیے نیت کی ضرورت نہیں جبکہ مٹی بذاتِ خود پاک کرنے والی نہیں ہے لہٰذا جب اس سے طہارت حاصل کرنا ہو تو نیت کرنا ضروری ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔