جواب:
ہم کسی صاحب ايمان کے بارے ميں سوچ بھی نہيں سکتے کہ قرآن وحديث يا مقدس اسماء کي بے ادبی ہوتے ہوئے ديکھ کر بھی اس کا کوئی حل نہ کرے۔ بہتر يہی ہے کہ اٹھائے ليکن آج کل ايسا بھی ممکن نہيں ہے کہ راستے ميں جاتے ہوئے ہر کاغذ کو ديکھ کر ہی گزرا جائے۔ تاہم کفر ثابت نہيں ہوتا اس طرح کے خشک کن تصور سے کفر کفر کے فتوے تقسيم نہيں کرنے چاہیے۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر مقدس اورات کو نہیں اٹھاتا تو اس طرح وہ بے حرمتی کا مرتکب ہو گا، اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
اس سلسلہ میں لوگوں کا شعور بيدار کرنے کي ضرورت ہے کہ غير مناسب کاموں ميں ان اوراق کا استعمال نہ کريں۔ ان کی بجائے ٹشو اور رومال وغيرہ استعمال کئے جائيں تاکہ بے حرمتی سے بچا جائے۔
محکمہ اوقاف کو ہر فورم پر ایسے اقدامات کی ضرورت ہے تا کہ لوگوں ميں شعور پيدا ہو اور جہاں تک ممکن ہو مقدس اوراق کو محفوظ کرکے ان کی Recycling کی جائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔