جواب:
غوثِ اعظم حضرت عبدالقادر جیلانی فقہی مسائل میں حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید کرتے تھے۔ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے فقہی مذہب میں دورانِ نماز رفع یدین کیا جاتا ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں کی اکثریت فقہی مسائل میں امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید کرتی ہے، اور امامِ اعظم کے فقہی مذہب میں دورانِ نماز رفع یدین نہیں کیا جاتا۔
یاد رہے اہلِ سنت کے چاروں آئمہ امامِ اعظم ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہم اور ان کے علاوہ دیگر آئمہ اہلِ سنت کے عقائد مکمل طور پر یکساں ہیں۔ سب کا عقیدہ ایک جیسا ہے۔ اسی طرح قادری، نقشبندی، چشتی، سہروردی، شازلی اور دیگر روحانی سلسلہ جات نہ صرف برحق ہیں، بلکہ انکا عقیدہ بھی اہلِ السنہ کا ہے۔ رفع یدین کرنا یا نہ کرنا ایک فقہی مسئلہ ہے، عقیدے کا نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ انسان کا صحیح العقیدہ ہونا ضروری ہے۔ یعنی عقیدہ قرآن و حدیث کے مطابق ہونا لازمی ہے۔ لہٰذا احناف اپنے فقہی مسلک پر رہ کر روحانی تربیت و فیض حضرت عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کر سکتے ہیں۔ جو احناف سلسلہ قادریہ میں بیعت ہیں ان کا روحانی مشرب سلسلہ قادریہ ہے جبکہ فقہی مسلک مذہبِ امامِ اعظم ہے۔ اس لیے روحانی تربیت کے امور میں وہ حضرت غوثِ اعظم کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہیں جبکہ دیگر معاملات میں وہ امامِ اعظم کے مسلک پر کابند ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔