سوال نمبر:3023
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرا نام ضعیمہ ادریس ہے۔ اصل میں میرا نام کومل رکھا تھا مگر 4 سال پہلے میرا نام ضیمہ کومل کر دیا گیا تھا۔ مجھے لوگ دونوں ناموں سے پکارتے ہیں۔ پچھلے 6 سال سے میری زندگی میں بہت ساری مشکلات ہیں۔ خصوصا پڑھائی میں جس کی وجہ میں یہ 6 سال پڑھ نہیں پائی اور بہت ہی مشکل سے میں نے او لیول کے پیپر دیے تھے۔ لیکن مجھے انٹر کالج سائنس میں ایک مضمون کی وجہ سے داخلہ نہیں مل پایا اس لیے مجے میر یہ سال بھی ضائع کرنا پڑھ رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میرے حق میں سائنس بہتر نہیں ہے۔ اس لیے میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ میں سائنس کروں یا نہیں؟ اور کیا میں آگے پڑھ پاؤں گی؟ مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے۔ بہت ہی امید کے ساتھ میں آپ کو میل کر رہی ہوں اور یہ امید کرتی ہوں کہ آپ مجھے جواب دے گئی۔ برائے مہربانی جلد جواب عنایت فرمائیں۔
- سائل: ایم ادریس محمدمقام: پاکستان
- تاریخ اشاعت: 10 جنوری 2014ء
جواب:
آپ کے دونوں نام بے معنی ہیں یہ آپ کے والدین یا بڑوں کی غلطی ہے جنہوں نے بے معنی
نام رکھے ہیں۔ بہتر ہے آپ اپنا با معنی نام رکھ لیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
بے معنی نام تبدیل فرما دیا کرتے تھے۔
دوسرا تعلیم حاصل کرنے کے لیے آپ کو محنت کرنی ہو گی بغیر محنت کیے کچھ بھی حاصل
نہیں ہوتا اگر آپ کو کوئی ٹینشن ہے تو اس کو دور کر لیں، دل لگا کر پڑھیں پھر ہی آپ
آگے چل سکیں گی۔ لہذا کوئی پریشانی ہے تو اس کو دور کریں اور محنت کے ساتھ پڑھیں، اللہ تعالی کرم فرمائے
گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔