جھوٹا حلف اٹھانے والے کے لیے شرعی حکم کیا ہے؟


سوال نمبر:2839
السلام علیکم کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان، زید نے پنچایت میں بار بار حلفا کہا کہ جو باتیں بیان ہوئی ہے وہ سب غلط ہے۔۔۔ اور ایک ہی دن بعد وہی شخص جس نے جھوٹا حلف لیا وہ گھر آ کر معافی مانگتا ہے کہ سب باتیں جو پنچایت میں بیان ہوئی تھی وہ درست ہے اور میں معافی مانگتا ہوں۔۔۔ جب کہ پنچایت میں حلف لیتے وقت اسے بخوبی علم تھا کہ جھوٹا حلف لے رہا ہوں ۔۔۔ شریعت کا ایسے بندے کے متعلق کیا حکم ہے؟ اور جو بار بار حلف لئے اب اس کا کفارہ کیا ہو گا؟

  • سائل: ساجد چوہدریمقام: کانگڑہ، منگلا ہملٹ، میرپور آزادکشمیر
  • تاریخ اشاعت: 14 اکتوبر 2013ء

زمرہ: قسم اور کفارہ قسم

جواب:

اللہ تعالی کی بارگاہ سے معافی مانگے اور سچے دل سے توبہ کرے۔ اللہ تعالی کی ذات غفور الرحیم ہے وہ سب سے زیادہ معاف فرمانے والا ہے، وہ ذات کسی کی پابند نہیں ہے، اس کی مرضی وہ معاف کرے یا نہ کرے، اس کا کوئی کفارہ نہیں ہے۔ کفارہ مستقبل میں کام کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں قسم اٹھانے کے بعد قسم توڑنے پر ہوتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی