جواب:
شادی کرنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی بیوی کے جسمانی اور مالی حقوق پورے کر سکتا ہو، اگر نہیں کر سکتا تو شادی نہ کرے۔ جسمانی حقوق پورے کرنے کی صلاحیت نہ رکھنے کی صورت میں تو شادی کرنا حرام ہے اور اگر کوئی جسمانی طور پر حقوق پورے کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہو لیکن ابھی مالی طور پر اس قابل نہ ہو کہ بیوی کے مالی حقوق پورے کر سکے تو اس کے لیے حکم ہے کہ وہ روزے رکھے، اس وقت تک شادی نہ کرے جب تک وہ لڑکی کا مالی طور پر خرچ اٹھانے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو، اسے روزگار نہ مل جائے یا اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہو جائے، بہتر ہے شادی نہ کی جائے۔ دوسری طرف یہ بھی خیال رکھنا ہے کہ گناہ سے بچنے کی خاطر ساتھ روزے رکھے جائیں۔ لہذا جو حقوق پورے کرنے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو اس کو شادی نہیں کرنی چاہیے جب تک حقوق پورے کرنے کے قابل نہ ہو جائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔