جواب:
اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کے مطابق جس پر سواد اعظم نے عمل کیا اس کا پرچار کرنا فرض ہے۔ جو ان قوانین اور اصولوں سے ہٹ کر قوم کو گمراہ کرے وہ غلط ہے، اس کا پرچار کرنا بھی جائز نہیں۔ لہذا چاروں مسالک حق ہیں ان کا پرچار کرنا بھی حق ہے۔ کوئی ان میں سے جس مسلک پر بھی عمل پیرا ہے اسی کا جہاں تک ہو سکے پرچار کر سکتا ہے جائز ہے۔ لیکن قوم میں فتنہ فساد نہ پھیلائے۔ حکمت کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔