جواب:
ادائیگی نماز میں خواتین کے مخصوص مسائل درج ذیل ہیں :
i۔ حیض و نفاس کی حالت میں خواتین کا نماز پڑھنا حرام ہے۔ ان دنوں کی نمازیں معاف ہیں اور ان کی قضا بھی نہیں (فتاویٰ عالمگیری)
ii۔ استحاضہ کی حالت میں خواتین کو نماز اور روزہ معاف نہیں (استحاضہ سے مراد وہ خون ہے جو حیض و نفاس کے علاوہ بوجہ بیماری ہو)۔
iii۔ استحاضہ اگر اس حد تک پہنچ جائے کہ اتنی مہلت نہیں ملتی کہ وضو کرکے فرض نمازادا کرسکے تو نماز کے پورے ایک وقت شروع ہونے سے آخر تک اسی حالت میں گزر جانے پر اس کو معذور سمجھا جائے گا، اسی حالت میں وضو کر کے ایک وقت کی نماز پڑھنے کی اجازت ہے اور دوسری نماز کا وقت شروع ہو جائے تو پھر دوبارہ وضو کر لینا چاہیے۔
iv۔ اگر عورت نے اتنا باریک دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھی جس سے بالوں کی سیاہی چمکے تو اس حالت میں بھی اس کی نماز نہیں ہو گی۔
v۔ اکثر خواتین شبِ قدر یا رمضان کے آخری عشرے میں قضائے عمری کے نام سے دو یا چار نفل ادا کرتی ہیں اور یہ سمجھتی ہیں کہ عمر بھر کی نمازوں کی قضا کے لئے کافی ہے تو یہ بالکل غلط اور باطل خیال ہے۔
vi۔ اکثر عورتیں بلا عذر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کی بجائے فرض و واجب اور سنت و نفل تمام نمازیں بیٹھ کر پڑھتی ہیں۔ یہ بالکل غلط ہے نفل کے سوا کوئی نماز بھی بلاعذر بیٹھ کر پڑھنا جائز نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔