دین اور مذہب میں کیا فرق ہے؟


سوال نمبر:5775
دین اور مذہب میں کیا فرق ہے؟ قرآن میں اسلام کو دین کہا گیا ہے، برائے مہربانی یہ بتائیں کہ اسلام اگر دین ہے تو مسلمان کا مذہب کیا کہلائے گا؟

  • سائل: عبدالسمیعمقام: انگلینڈ
  • تاریخ اشاعت: 29 اگست 2020ء

زمرہ: فقہ اور اصول فقہ

جواب:

لغوی اعتبار سے دین اور مذہب دونوں عربی زبان کے الفاظ ہیں، اگرچہ اردو زبان میں مذہب اور دین دونوں ایک ہی مفہوم دیتے ہیں تاہم عربی میں مذہب کا لفظ دین کے معنوں میں استعمال نہیں ہوتا۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الْإِسْلاَمُ.

 بیشک دین اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے۔

آل عِمْرَان، 3: 19

مزید فرمایا:

وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلاَمِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ.

اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی اور دین کو چاہے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔

آل عِمْرَان، 3: 85

قرآنِ مجید کی ان دونوں آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عربی زبان میں دین کا لفظ تمام ادیان جیسے یہودیت، مسیحیت یا دیگر مشرکانہ مذاہب کے لیے بولا گیا ہے، اور بتایا گیا ہے کہ تمام ادیان میں اللہ کا واحد مطلوب دین صرف اسلام ہے اور بروزِ قیامت اللہ تعالیٰ اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو قبول نہیں فرمائے گا۔

جبکہ کسی خاص شعبۂ زندگی سے متعلق ہدایات، طریقہ کار یا راستے کو عربی زبان میں مذہب کہتے ہیں۔ جس طرح فقہائے کرام کی فقہی آراء کی روشنی فقہی جماعت بندی ہوئی تو انہیں فقہی مذاہب کا نام دیا گیا۔ آہل سنت کے آئمہ اربعہ کی آراء کی بنیاد پر چار فقہی مذاہب وجود میں آئے، عقائد اہل سنت کی اتباع کرنے والے ہر مسلمان کا دین تو اسلام ہے لیکن فقہی مذہب حنفی، شافعی، مالکی یا حنبلی ہوسکتا ہے۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ دینِ اسلام ایک کُل ہے اور اس کے مختلف شعبے یا اجزاء ہیں، کسی بھی جزو سے متعلق علمائے اسلام کی آراء اور تفہیم کو مذہب کہا جاسکتا ہے جو کسی خاص شعبے سے متعلق ہوں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری