جواب:
سادات، سید کی جمع ہے۔ سید کے معنی سردار، لیڈر، پیشوا اور بڑے کے ہیں۔ یہ کوئی قوم نہیں ہے۔ یہ لفظ مسلمان اور غیر مسلم دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ صرف نبی کی ذات معصوم عن الخطاء ہوتی ہے، یعنی نبی کی ذات سے کوئی گناہ سرزد نہیں ہو سکتا۔ باقی ہم کسی انسان کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ گناہ نہیں کر سکتا۔ اسی طرح زنا بھی ایک گناہ ہے اور اس کا سرزد ہونا بھی اسی طرح ہے جسے باقی گناہ سرزد ہوتے ہیں۔ ہاں یہ بات الگ ہے کہ جنہوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات پر عمل کیا، انہوں نے اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ رکھا، جنہوں نے خلاف ورزی کی انہوں نے گناہ کمائے۔ چھوٹی موٹی غلطی تو ہر انسان سے ہو سکتی ہے، لہٰذا ہم کسی بھی ذی شعور انسان کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سے خطا سرزد نہیں ہو سکتی اور نہ ہی کوئی انسان اپنے معصوم عن الخطاء ہونے کا اعلان کر سکتا ہے کہ اس سے گناہ سرزد ہو ہی نہیں سکتے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔