ملازمین کی تنخواہوں کے بارے میں اسلامی قوانین کیا ہیں؟


سوال نمبر:1887
السلام علیکم اگر کوئی کمپنی اپنے ملازمین کو بروقت تنخواہ نہ دے تو اسلام کے قوائد وضوابط اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ ملازمین کی تنخواہوں کے بارے میں اسلامی قوانین کیا ہیں؟

  • سائل: سراج عالممقام: ممبئی، انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 29 جون 2012ء

زمرہ: معاملات  |  جدید فقہی مسائل

جواب:

ملازمین کو تنخواہ طے شدہ معاہدے کے مطابق وقت پر ہی دینی چاہیے، حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ مزدور کو اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدوری دے دو۔ لیکن بڑے افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ آج ہمارے معاشرے کے اندر جہاں بے شمار برائیاں موجود ہیں ان میں سے ایک بڑی برائی ملازمین اور مزدور طبقے کے حقوق کا استحصال ہے۔ آج بھی سرمایہ دار طبقہ مزدوروں کے حقوق غصب کر رہا ہے۔

لوگوں کی مجبوریوں اور بیروزگاری سے ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ کیوں کہ ان کو پتہ ہے کہ عوام مجبور ہے اور بیروزگاری بھی ہے۔ لہذا جان بوجھ کر تنگ کرتے ہیں اور وقت پر تنخواہ نہیں دیتے۔ کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ موجودہ بے روزگاری کی حالت میں نوکری چھوڑ کر کہیں جا نہیں سکتا۔ اس لیے یہ لوگوں کی مجبوری اور بے روزگاری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔ وعدہ خلافی کرتے ہیں اور یہ گناہ کبیرہ ہے۔ جس کے بارے میں اللہ تعالی کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔

دوسری صورت یہ ہے کہ اگر کمپنی، فیکٹری یا کسی بھی جگہ تنخواہ کا ایسا مسئلہ ہو اور یہ اکثر ہوتا رہتا ہو تو ملازمین کو بھی چاہیے کہ وہ اس کا متبادل تلاش کریں کیونکہ نہ تو ہمارے ملک میں خوف ہے اور نہ کسی کی بات سنی جاتی ہے۔ لہذا صبر وہمت سے کام لیں اور متبادل اچھی جگہ نوکری کی تلاش بھی جاری رکھیں۔ رہا مسئلہ ان سرمایہ داروں کا تو یہ دنیا کی ہر عدالت سے بچ سکتے ہیں لیکن اللہ کی عدالت سے کبھی بھی بچ نہ سکیں گے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری