جواب:
روحانی بیماریوں کے علاج اور نفسانی خرابیوں کے ازالہ کے لئے تزکیہ نفس، تصفیہ قلب اور تطہیر باطن کے لئے محنت اور عبادت میں کثرت و ریاضت کرنا یہ مجاہدہ ہے۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے :
المجاهد من جاهد نفسه.
’’مجاہد وہ ہے جو اپنے نفس سے جہاد کرے۔‘‘
ترمذی، الجامع : 469، رقم : 1621، کتاب فضائل الجهاد، باب ماجاء فی فضل من مات مُرابطاً
مجاہدہ کی حقیقت نفس و خواہش کی مخالفت ہے۔ نفس کو مرغوب چیزوں سے، من مانی باتوں سے اور تمام لذتوں سے چھڑایا جاتا ہے اور ہر وقت اسے اس کی خواہشوں کے خلاف آمادہ کیا جاتا ہے۔ نفس کی مثال سرکش گھوڑے کی مانند ہے، تو مجاہدہ اس سرکش گھوڑے کے منہ میں تقوی کی اور اللہ کے ڈر کی لگام ڈال دیتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔