جواب:
جب بندے کا اللہ کے ساتھ بندگی کا تعلق حسین ہو جائے اور وہ اللہ کے نازل کردہ احکامات اور فرائض و حقوق کو بدرجہ احسن ادا کرے اس کا دل محبت الٰہی اور خشیت الٰہی سے اس طرح سرشار ہو کہ اس کی کيفیت ان تعبد اﷲ کانک تراہ فان لم تکن تراہ فانہ یراک کا مصداق ہو تو اسے احسان مع الخالق کہتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔