جواب:
واقعہ معراج حق ہے۔ آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جو کچھ بیان کیا حق ہے۔ جمہور علماء کے نزدیک 27 رجب کو ہوا تھا۔ معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقصد تاریخ بتانا نہیں بلکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قدر و منزلت اور شان بیان کرنا ہے۔ اس لیے ضروری نہیں کہ تاریخ کا ذکر حدیث مبارکہ میں ہو۔ بلکہ جتنے بھی بڑے بڑے واقعات ہوئے ہیں کسی کا ذکر بھی حدیث میں تاریخ کے حوالے سے نہیں ہوا۔ بلکہ مورخین اور تاریخ دان لوگ بیان کرتے ہیں۔ اسی طرح قرآن مجید میں بڑے بڑے واقعات ذکر کیے گئے ہیں لیکن تاریخ نہیں بیان کی گئی، یہاں تک کہ نزول قرآن یا ابتدائے وحی کی تاریخ بھی قرآن میں نہیں ہے۔ لہٰذا ایسے سوالات کرنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ اصل مقصد کو جانا چاہیے۔
اس موضوع پر مزید راہنمائی کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب فلسفہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
فلسفہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلمواللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔