اس زمرے میں وراثت کی شرعی تقسیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات شامل ہیں
مرحومہ کے قابلِ تقسیم ترکہ سے دو تہائی 2/3 حصہ بہنوں میں تقسیم کیا جائے گا اور بقیاء مرحومہ کے بھتیجے کو دے دیا جائے گا۔
اگر مورث نے جائیداد کسی اولاد کے صرف نام کی تھی اور قبضہ نہیں دیا تھا تو وہ بطور وراثت ہی تقسیم کی جائے گی
اگر مرحومہ کے وقتِ وفات چار بہنیں اور دونوں بھائی حیات تھے تو کل قابلِ تقسیم ترکہ برابر آٹھ (8) حصے بنا کر ہر بھائی کو دو حصے اور ہر بہن کو ایک حصہ دیں گے۔</p>