دافع نیند دوائی کھانے کے حوالے سے کسی مستند طبیب سے رجوع کریں۔ اگر دافع نیند دوا صحت کیلئے مضر اور نقصاندہ نہیں ہے تو شرعاً اس دوا کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں ہے