اجتماعی افطاری کرنے کے کیا فوائد ہیں؟


سوال نمبر:580
اجتماعی افطاری کرنے کے کیا فوائد ہیں؟

  • تاریخ اشاعت: 11 فروری 2011ء

زمرہ: عبادات  |  روزہ  |  سحر و افطار کے احکام

جواب:

:  حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم رضی اللہ عنہلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمای :

طَعَامُ الرَّجُلِ يَکْفِیْ رَجُلَيْنِ. وَطَعَامُ رَجُلَيْنِ يَکْفِیْ اَرْبَعَةً. وَطَعَامُ اَرْبَعَةٍ يَکْفِیْ ثَمَانِيَةً.

 مسلم، الصحيح، کتاب لأشربة، باب :  فضيلة المواسة فی الطعام القليل، 3 : 1630، رقم :  2059

’’ایک آدمی کا کھانا دو آدمیوں کے لئے کافی ہے۔ دو آدمیوں کا کھانا چار کے لئے کافی ہوتا ہے اور چار کا کھانا آٹھ کے لئے کافی ہے۔‘‘

اجتماعی افطاری میں یہ فلسفہ پنہاں ہے کہ اس سے شخصی و طبقاتی امتیاز ختم ہو جاتا ہے آپس میں پیار، محبت اور ایثار و قربانی کی فضا پیدا ہوتی ہے اور روزہ دار کی افطاری کروانے سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا و خوشنودی حاصل ہوتی ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث مبارکہ سے ثابت ہے :

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمای : 

’’رمضان ایسا مہینہ ہے جس میں رزق بڑھا دیا جاتا ہے اور جو اس میں کسی روزہ دار کو افطار کروائے اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں، اس کی گردن آگ سے آزاد کر دی جاتی ہے، اس کو بھی روزہ دار جتنا ثواب ملتا ہے اور اس سے روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔ صحابہ کرام نے عرض کی :  یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! ہم میں سے ہر ایک افطار نہیں کروا سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمای :  اﷲ تعالیٰ اس شخص کو بھی یہ ثواب عطا فرماتا ہے جو ایک گھونٹ دودھ، ایک کھجور یا ایک گھونٹ پانی سے بھی کسی کا روزہ افطار کرواتا ہے۔‘‘

 ابن خزيمة، الصحيح، 3 : 192، رقم :  1887

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔