کیا سحری کھائے بغیر روزہ رکھ سکتے ہیں؟


سوال نمبر:4906
السلام علیکم مفتی صاحب! میں روزگار کے سلسلے میں‌ بیرونِ ملک مقیم ہوں۔ یہاں جن لوگوں‌ کے ساتھ رہائش ہے وہ غیر مسلم ہیں۔ کام دھندے کی تھکاوٹ کی وجہ سے صبح سحری کے وقت آنکھ نہیں‌ کھلتی نہ ہی کوئی جگاتا ہے۔ کیا اگر سحری نہ ہو پائے تو فجر کی نماز کے وقت روزے کی نیت کرنا درست ہوگا؟

  • سائل: عدیل فیاضمقام: انڈونیشیا
  • تاریخ اشاعت: 29 مئی 2018ء

زمرہ: سحر و افطار کے احکام  |  روزہ

جواب:

سحری کھانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سحری کھانے کا حکم دیا اور اس کے فضائل وبرکات بھی بیان فرمائے۔ حدیث مبارکہ:

تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً

سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔

  1. بخاری، الصحیح، 2 : 678، رقم : 1823، دار ابن کثیر الیمامة بیروت
  2. مسلم، الصحیح، 2 : 770، رقم : 1096، دار احیاء التراث العربی بیروت

نیز فرمایا:

فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أَكْلَةُ السَّحَرِ.

ہمارے اور اہل کتاب کے روزے میں فرق صرف سحری کھانے کا ہے۔

  1. مسلم، الصحیح، 2: 770، رقم: 1096
  2. احمد بن حنبل، 4: 197، رقم: 708

درج بالا احادیث سے ظاہرتا ہے کہ سحری کرنا عبادت اور باعثِ برکت و ثواب ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص سحری کے وقت بیدار نہیں ہوسکا یا با امرِ مجبوری سحری کا اہتمام نہیں کر سکا تو سحری کھائے بغیر بھی روزہ رکھ سکتا ہے۔ سحری کھائے بغیر روزہ درست ہوگا، مگر سحری کی برکت اور اجر و ثواب سے محرومی رہے گی۔ اس لیے جان بوجھ کر سحری ترک کرنا اہل کتاب کی مشابہت ہونے کے سبب جائز نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔