کیا پلاٹ‌ کی نشاندھی سے پہلے اس کی خرید و فروخت جائز ہے؟


سوال نمبر:4320

محترم مفتی صاحب! میرے درج ذیل سوالات ہیں، ان کے بارے میں راہنمائی فرما دیں۔

  1. اگر زید نے عبید سے کسی پراپرٹی کی خریداری کا معاہدہ کیا اور کچھ رقم بطور بیعانہ ادا کی اور بقیہ رقم کے لئے ایک مدت مقرر کر لی۔ کیا اس معاہدہ کے بعد زید مالک بن جائے گا؟ اور کیا اس مدت کے دوران زید اس پراپرٹی کو آگے فروخت کر سکتا ہے؟ اگر ہاں‘ تو کیا عبید سے اجازت لینا لازمی ہے؟
  2. کیا فائلز کی خرید و فروخت کی صورت جائز ہے؟ اگر نقشہ بھی موجود نہ ہو اور اگر نقشہ موجود ہو لیکن پلاٹ کی تفصیلی نشان دہی ممکن نہ ہو، دونوں صورتوں میں جواز کا کیا حکم ہے؟ اس کے علاوہ فائلز کی خرید و فروخت کروا کر پراپرٹی ڈیلرز کا کمیشن لینا کیسا ہے؟
  3. اگر پراپرٹی ڈیلر سے کسی پراپرٹی کا بیچنے والا یہ کہے کہ اس کی درکار قیمت سے اوپر جتنی رقم وصول ہو وہ ڈیلر رکھ لے‘ کیا یہ رقم لینا جائز ہے؟

جزاک اللہ خیر

  • سائل: عمر رضامقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 24 اگست 2017ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل  |  خرید و فروخت (بیع و شراء، تجارت)

جواب:

آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:

  1. اگر معاہدے میں طے کیا گیا ہے کہ فلاں دن کے بعد زید مذکورہ پراپرٹی کا مالک بن جائے گا‘ خواہ بقیہ رقم ادا کرے یا نہ کرے تو زید کو عبید سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، مقررہ مدت کے بعد ملکیت منتقل ہو جائے گی اور زید اس پراپرٹی کو جیسے چاہے استعمال میں لاسکتا ہے اور فروخت بھی کر سکتا ہے۔ لیکن اگر صورتحال اس کے برعکس ہے کہ ملکیت کی منتقلی کے لیے تمام قیمت ادا کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے تو پھر زید اس پراپرٹی کو عبید کی اجازت کے بغیر فروخت نہیں کرسکتا۔
  2. اگر پلاٹ کے بارے میں ضروری معلومات (جیسے: پلاٹ کس شہر/ٹاؤن میں ہے، اس کی پیمائش، قیمت وغیرہ کیا ہے) فائل میں درج ہیں تو فائلز خرید سکتے ہیں۔ پراپرٹی ڈیلرز اگر ہاؤسنگ کے بارے میں حقائق بیان کر کے اس کی فائلز سیل کریں تو ان کے لیے کمیشن لینا جائز ہے۔ اس کے برعکس جھوٹ، غلط بیانی اور دھوکہ فراڈ سے لوگوں کو پھسانا حرام ہے۔ مزید وضاحت ملاحظہ کیجیے: کیا پلاٹ وجود میں آنے سے پہلے اس کی فائلز کی خرید وفروخت جائز ہے؟ اور پراپرٹی فائل کی خرید و فروخت کا کیا حکم ہے؟
  3. اگر پراپرٹی کا مالک ڈیلر کو اجازت دے کہ میری یہ پراپرٹی فلاں قیمت پر بیچ دو تو ڈیلر خریدنے والے سے زیادہ قیمت پر طے کر کے بیچ دے تو اضافی رقم اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری