جواب:
بصورتِ مسئلہ اگر آپ کے والد نے مذکورہ رقم بینک کے نفع و نقصان شراکتی کھاتے (PROFIT AND LOSS SHARING ACCOUNT) یا کسی بھی غیرسودی کھاتے میں جمع کروائی ہے اور انہیں ملنے والا اضافہ نفع و نقصان کی شراکت کے ساتھ ملتا ہے تو وہ سود نہیں ہے۔ اس کے برعکس اگر مذکورہ رقم سودی کھاتے میں رکھوائی گئی ہے جس پے طے شدہ شرح کے ساتھ اضافی رقم ملتی ہے تو یہ سود اور ناجائز ہے۔ لہٰذا اس اضافی رقم کی حلت و حرمت کا فیصلہ کھاتے (ACCOUNT) کی قسم سے ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔