جواب:
قرآن حکیم نے تمام نمازوں کی محافظت کے ساتھ درمیانی نماز یعنی نمازِ عصر کی حفاظت کی خصوصی تلقین فرمائی ہے۔
اﷲ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں ارشاد فرمایا :
حٰفِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰی وَقُوْمُوْ اِﷲِ قٰنِتِيْنَo
البقرة، 2 : 238
’’سب نمازوں کی محافظت کیا کرو اور بالخصوص درمیانی نماز کی، اور اﷲ کے حضور سراپا ادب و نیاز بن کر قیام کیا کروo‘‘
نمازِ عصر کی فضیلت کے بارے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ تَرَکَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ.
بخاری، الصحيح، کتاب مواقيت الصلاة، باب إثم من ترک العصر، 1 : 203، رقم : 528
’’جس نے نمازِ عصر چھوڑی اس کے عمل باطل ہوگئے۔‘‘
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔