بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسےلینا کس کے لیےجائز ہے؟


سوال نمبر:3580
السلام علیکم جناب عالی! میرا عرض یہ ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے کس کو لینا جائز ہے؟

  • سائل: ممتازعلی سمیجومقام: ٹھٹھہ
  • تاریخ اشاعت: 15 اپریل 2015ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل

جواب:

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام 2008ء میں شروع کیا گیا، جس کا مقصد پورے پاکستان کے کم و پیش پچاس لاکھ افراد کو معاشی امداد فراہم کرنا تھا۔ پروگرام کی ابتداء میں اس سے مستفید ہونے کے لیے وضع کردہ شرائط کے مطابق اس پروگرام سے غریب اور نادار افراد کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی فائدہ اٹھا سکیں گے جن کی ماہانہ تنخواہ چھ ہزار روپے تک ہوگی، جبکہ جو لوگ پنشن لے رہے ہیں یا بیت المال سے مستفید ہو رہے ہیں وہ اس پروگرام میں شامل ہونے کے اہل نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ جن افراد کے اکاؤنٹ غیر ملکی کرنسیوں میں موجود ہیں، جن لوگوں نے نادرا کے اوورسیز کارڈ بنا رکھے ہیں یا جن افراد کے پاس تین ایکڑ زرعی اراضی ہے اُن کو بھی اس پروگرام میں شامل نہیں کیا جائیگا۔

لہٰذا جو لوگ اس پروگرام سے مستفید ہونے کے لیے وضع کردہ شرائط کو پورا کرتے ہیں ان کے لیے اس سے پیسے لینا جائز ہے۔ یہ فنڈ بین الاقوامی فلاحی اداروں کی طرف سے غریبوں کے نام پر لیا جاتا ہے، اس لیے غریبوں کے نام پر لیا ہوا پیسہ صاحب حیثیت افراد کیلئے جائز نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری