جواب:
پاکستان میں سارے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ خواہ کوئی بھی شعبہ ہو جھوٹ، دھوکہ دہی، فراڈ اور لالچ کی بنا پر حکمرانوں سمیت تقریباً سب ہی لوٹ مار کر رہے ہیں۔ بہت کم لوگ ہیں جو ان برائیوں سے بچے ہوئے ہیں۔ موبائل کمپنی ہو یا باقی کمپنیاں جعلی قرعہ اندازیوں اور دھوکہ و فراڈ پر مبنی سکیموں کے ذریعے لوگوں کو لوٹ رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انتہا یہ ہے کہ ادارے بھی ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ جن کا کام اس طرح کی برائیوں کو روکنا تھا، وہ خود حصہ دارہیں۔ اس لئے جو غلط کام ہو رہا ہے وہ غلط ہی ہے۔ مگر پھر بھی عوام کو کچھ شعور ہونا چاہیے کہ وہ اس طرح کی سروسز کو فعال (active) نہ کریں اور نہ ہی ان کےسوالوں کا جواب دیں۔ جو کچھ بھی غلط صحیح ہے، وہ آپ کی اجازت کے بغیرتو نہیں ہوتا۔ جو موبائل رکھتا ہے اس کو اتنا شعور ضرور ہونا چاہیےکہ کمپنی والوںوالوں کے sms کا reply نہ دے تاکہ فضول بیلنس خرچ نہ ہو۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔