سوال نمبر:3001
السلام علیکم میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں پاکستانی ہوں لیکن اس وقت میں ساؤتھ افریقہ میں ہوں، یہاں ایک اور پاکستانی نے یہاں ایک لڑکی کو عیسائی سے مسلمان بنا کر اس سے نکاح کیا۔ اب وہ لڑکی مجھ سے نکاح کرنا چاہتی ہے، میں اس کے ساتھ کافی دفعہ زنا کر چکا ہوں لیکن اب توبہ کر کے نکاح کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کا خاوند طلاق دینے کے لیے راضی نہیں ہے، برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ میں اس سے دوسرا نکاح کر سکتا ہوں؟ اگر نہیں تو اس کا کیا حل ہے کیوں کہ ہم دونوں نکاح کرنے چاہتے ہیں، شکریہ برائے مہربانی جلدی جواب عنایت کریں۔
- سائل: زیدمقام: ساؤتھ افریقہ
- تاریخ اشاعت: 01 جنوری 2014ء
جواب:
آپ نے اس لڑکی کے ساتھ جو کچھ کیا غلط کیا۔ وہ عیسائیت سے مسلمان ہوئی تو آپ لوگوں
کو اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے تھا نہ کہ غلط راستے پر ڈالنا چاہیے تھا۔ بہرحال
صد افسوس ہے کہ آپ نے مسلمان ہو کر اس کو اصل اسلامی اقدار کا سبق دینے کے بجائے گناہ
پر مائل کیا۔ جب تک وہ دوسرے شخص کی بیوی ہے اس کے نکاح میں ہے، آپ کے لیے نکاح کرنا
حرام ہے۔ وہ اگر طلاق دے دے تو پھر عدت پوری کرنے کے بعد آپ کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے،
ورنہ سو بار بھی نکاح کریں نہیں ہو گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔