زیادہ عمر کی لڑکی سے مرد نکاح کیوں‌ نہیں‌ کرتے؟


سوال نمبر:2827
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ اگر لڑکی کی عمر زیادہ ہو تو مرد نکاح نہیں کرتے اور اس کے برعکس اگر لڑکی کی عمر لڑکے سے کم ہو، تو مردوں سےکوئی نہیں پوچھتا، ایسا کیوں ہے؟ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سیرت پر کتابیں تو بہت لکھتے ہیں اہل سنت کا دعوی بھی کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ مگر عمل نہیں کرتے۔ یا تو کسی کو پتہ نہیں کہ شادی کے وقت آپ کی عمر اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک کیا تھی؟ برائے مہربانی عوام کو سمجھائیں شعور دیں۔ شکریہ

  • سائل: سعدیہمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 23 ستمبر 2013ء

زمرہ: نکاح  |  معاملات

جواب:

قرآن وحدیث میں جو رشتے بیان کیے گئے ہیں کہ ان ان عورتوں کے ساتھ نکاح نہیں ہو سکتا۔ اس میں کہیں بھی یہ شرط نہیں لگائی کہ اگر اتنی عمر کی لڑکی ہو تو اس کے ساتھ فلاں عمر کے لڑکے کا نکاح جائز نہیں۔ لہذا اسلام نے کوئی پابندی نہیں لگائی ہے، عمر کے حوالے سے یہ ضرور ہے کہ لڑکا لڑکی دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے ہوں۔ اس لیے اسلام نے تو دونوں کی باہمی رضا مندی کی شرط لگائی ہے۔ عمر میں کم بیشی کے پیش نظر اگر دونوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہو اور دونوں ایک دوسرے کو چاہتے ہوں تو نکاح کر سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ورنہ دونوں کو آزادی ہے اگر وہ نہیں کرنا چاہتے تو انکار کر دیں۔ لڑکی کو لڑکا پسند نہ ہو انکار کر دے اسلام نے اجازت دی ہے۔

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ سے ہمیں دونوں طرح کی مثالیں ملتی ہیں۔ 25 سال کی عمر مبارک میں 40 سالہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہما سے شادی کرنے کی مثال بھی اور پھر تقریبا 53 سال کی عمر مبارک میں تقریبا 19 سالہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما سے شادی کرنے کی بھی۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
لڑکے اور لڑکی کا شادی سے پہلے ایک دوسرے کو دیکھنا کیسا ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی