جواب:
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے برادر نسبتی اور صحابی تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر اپنے والد ابو سفیان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مسلمان ہوئے اور آخری دم تک اسلام کی خدمت کرتے رہے۔ بیس سال تک اسلامی ریاست کے گورنر اور بیس سال امیر المؤمنین کے عہدے پر فائز رہے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جنگوں میں اور دیگر تنازعات میں ہم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو برسر حق اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو خطاء اجتہادی کا مرتکب مانتے ہیں۔ تاہم کسی کو سب وشتم کرنا اور کسی کی بے ادبی کرنا حرام ہے۔ یہ اکابر کا معاملہ ہے، اسے اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔